یاد ماضی کی دلاؤں گا چلا جاؤں گا
یاد ماضی کی دلاؤں گا چلا جاؤں گا
آگ سینے میں لگاؤں گا چلا جاؤں گا
یار دو چار حریفوں کی طرف کیا دیکھوں
سیکڑوں دل میں سماؤں گا چلا جاؤں گا
اب کے آیا ہوں تو آئینہ نما لوگوں کو
سچ کا آئینہ دکھاؤں گا چلا جاؤں گا
تیرے ہونٹوں پہ تبسم کو سجانے کے لئے
دیپ یادوں کے جلاؤں گا چلا جاؤں گا
ہاتھ ہی صرف ملانا مری فطرت میں نہیں
دل بھی لوگوں سے ملاؤں گا چلا جاؤں گا
میری آمد پہ بھلا اتنی قیامت کیوں ہے
داغ سینے کے دکھاؤں گا چلا جاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.