یاد تیری بھلا رہا ہوں میں
یاد تیری بھلا رہا ہوں میں
اک نیا گیت گا رہا ہوں میں
جو ترے ساتھ ہی چلی گئی تھی
اس گھڑی کو بلا رہا ہوں میں
آئنے میں کہاں ہے عکس ترا
عمر بھر ڈھونڈھتا رہا ہوں میں
یہ سمندر ہے ڈوبنے کے لئے
پھر بھی ناؤ بنا رہا ہوں میں
کیوں دھڑکنے لگا ہے تیرا دل
حال اپنا بتا رہا ہوں میں
رونق بزم شوق یاد نہیں
ہجر میں مبتلا رہا ہوں میں
سادگی کھینچتی ہے اپنی طرف
رنگ میں ڈوبا جا رہا ہوں میں
لاکھ اہل ہنر سے دور سہی
عشق سے فیض پا رہا ہوں میں
خواب بجھنے لگے ہیں آنکھوں میں
رات بھر جاگتا رہا ہوں میں
اس زمیں کی نیاز مندی میں
آسماں کو جھکا رہا ہوں میں
اک نئی زندگی کے سینے میں
اک نیا دل بنا رہا ہوں میں
اک پرانے جنوں کے ملبے پر
عقل کا گھر بسا رہا ہوں میں
- کتاب : رنگ سا اڑتا ہے (Pg. 72)
- Author : اشفاق عامر
- مطبع : عکاس پبلی کیشنز،اسلام آباد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.