Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یار اپنے اپنے ہیں یاروں کے بیچ

سالم سلیم

یار اپنے اپنے ہیں یاروں کے بیچ

سالم سلیم

MORE BYسالم سلیم

    یار اپنے اپنے ہیں یاروں کے بیچ

    میں اکیلا پڑ گیا یاروں کے بیچ

    تیری زلفوں سے رہا ہونے کے بعد

    ہم بہت بھٹکے ہیں رخساروں کے بیچ

    موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر

    میں ہی بس اچھا ہوں بیماروں کے بیچ

    اے خدا تو ہی بتا آخر میں کیوں

    گھومتا جاتا ہوں سیاروں کے بیچ

    گھر سے خوش قامت وہ نکلا ہی نہیں

    اور قیامت سی ہے بازاروں کے بیچ

    پار کر لی یہ سڑک لوگوں نے اور

    میں کھڑا ہی رہ گیا کاروں کے بیچ

    گھر بنانے میں کٹی ہے زندگی

    لگ چکے ہیں ہم بھی دیواروں کے بیچ

    ہر طرف اللہ اکبر کا ہے شور

    گھر گئی ہے خامشی نعروں کے بیچ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے