Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہاں ہر شخص اپنے گھر سے کم باہر نکلتا ہے

امداد آکاش

یہاں ہر شخص اپنے گھر سے کم باہر نکلتا ہے

امداد آکاش

MORE BYامداد آکاش

    یہاں ہر شخص اپنے گھر سے کم باہر نکلتا ہے

    بدن کھو بیٹھنے کے ڈر سے کم باہر نکلتا ہے

    کوئی سودا مرے سر میں سماتا ہی نہیں لیکن

    سما جائے تو پھر وہ سر سے کم باہر نکلتا ہے

    جہاں سورج برس میں ایک یا دو دن چمکتا ہو

    وہاں سایہ کسی پیکر سے کم باہر نکلتا ہے

    زمینیں ڈوب جانا چاہتی ہیں پیاس ایسی ہے

    مگر سیلاب ہی ساگر سے کم باہر نکلتا ہے

    وہ جس حیوان کو پتھر کے اندر رزق ملتا ہو

    وہ پتھر کا ہے اور پتھر سے کم باہر نکلتا ہے

    نہ جانے کتنی آوازیں بلاتی ہیں اسے لیکن

    یہ سناٹا مرے اندر سے کم باہر نکلتا ہے

    ابھی آکاش کا رشتہ نہیں ٹوٹا زمینوں سے

    مگر وہ ابر کی چادر سے کم باہر نکلتا ہے

    مأخذ:

    یوں خواب ہمارا بنتا ہے (Pg. 54)

    • مصنف: امداد آکاش
      • ناشر: عمران پرنٹرز، اسلام آباد
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے