aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہی ہیں برق کی جولانیاں تو آشیاں کب تک

منیر بھوپالی

یہی ہیں برق کی جولانیاں تو آشیاں کب تک

منیر بھوپالی

MORE BYمنیر بھوپالی

    یہی ہیں برق کی جولانیاں تو آشیاں کب تک

    اٹھے گا خاک پروانہ سے محفل میں دھواں کب تک

    غم صیاد خوف برق فکر آشیاں کب تک

    اٹھائے گی یہ صدمے ایک جان ناتواں کب تک

    یہی ہے درد روز افزوں یہی بیتابیٔ پیہم

    تو یہ راز محبت راز کب تک رازداں کب تک

    تری نظروں کو بھی جھکنا پڑے گا خود بخود اک دن

    مرے دکھتے ہوئے دل کی دعائیں رائیگاں کب تک

    ضیائے حسن ہر ذرہ کو اک دن جگمگا دے گی

    ترے جلوؤں کو روکیں گے حدود لا مکاں کب تک

    خبر بھی ہے تجھے بیتابیٔ دل بڑھتی جاتی ہے

    خدا جانے رہے گی میرے قابو میں زباں کب تک

    ذرا اپنے تغافل کی نہایت بھی بتا دیجے

    رہے گا مورد الزام مجبور فغاں کب تک

    یہ محرومی نہ جانے کس کے قدموں پر گرا دے گی

    نگاہ شوق ڈھونڈے گی کسی کا آستاں کب تک

    وہ جلوے پھر وہ جلوے ہیں وہ نظریں پھر وہ نظریں ہیں

    دل ناداں یقین ہستیٔ تاب و تواں کب تک

    بساط دل ہے کیا نقشہ بدل جائے گا دنیا کا

    یہ آنکھیں ہیں یہ نظریں ہیں تو تنظیم جہاں کب تک

    محبت خود بخود اک دن ہر اک پردہ اٹھا دے گی

    منیرؔ اس دل سے وہ بد ظن دل ان سے بد گماں کب تک

    مأخذ:

    دیوان منیر (Pg. 43)

    • مصنف: منیر بھوپالی
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے