Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ آخری زحمت ہے ذرا اور ٹھہر جائیں

شاداں اندوری

یہ آخری زحمت ہے ذرا اور ٹھہر جائیں

شاداں اندوری

MORE BYشاداں اندوری

    یہ آخری زحمت ہے ذرا اور ٹھہر جائیں

    بیمار ادھر جائے تو پھر آپ ادھر جائیں

    یوں ظلمت شب میں چمک اٹھتے ہیں ستارے

    جس طرح سے معصوم بھری نیند میں ڈر جائیں

    اچھا تیری محفل سے چلے جاتے ہیں لیکن

    یہ اور بتا دے کہ کہاں جائیں کدھر جائیں

    اے دست جنوں دیدۂ خوں بار کی سننا

    دامن میں جو موتی ہیں کہیں وہ نہ بکھر جائیں

    اس دور کے منصور یہ رکھتے ہیں کرامات

    سو بار چڑھیں دار پہ سو بار اتر جائیں

    دامن کو چھڑا کر نہ ہو مغرور ادھر دیکھ

    گر ہاتھ اٹھا دوں مہ و خورشید ٹھہر جائیں

    جمعیت خاطر کے لیے بس ہے ترا دھیان

    کیوں ایسے خیالات سمیٹوں جو بکھر جائیں

    مأخذ:

    کلیات شاداں اندوری (Pg. 164)

      • ناشر: فرزندان شاداں اندوری
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے