یہ آندھی آج کیسی چل رہی تھی
یہ آندھی آج کیسی چل رہی تھی
ہوا بھی ہاتھ اپنے مل رہی تھی
مری خوشیوں میں شامل تھا زمانہ
تری ہی بس کمی سی کھل رہی تھی
تمہیں خاموش بیٹھے سن رہے تھے
زباں اب تک ہماری شل رہی تھی
محبت کا تقاضا ہو رہا تھا
زمیں لیکن ہماری جل رہی تھی
میں اس کو بازیابی کہہ رہا تھا
محبت چال اچھی چل رہی تھی
ترے ہی گھر پہ مضمرؔ تھا نشانہ
ترے پہلو میں نفرت پل رہی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.