Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ آنکھیں کھلیں جب سے کیا کیا نہ دیکھا

شہیر مچھلی شہری

یہ آنکھیں کھلیں جب سے کیا کیا نہ دیکھا

شہیر مچھلی شہری

MORE BYشہیر مچھلی شہری

    یہ آنکھیں کھلیں جب سے کیا کیا نہ دیکھا

    مگر دیکھنا جس کو چاہا نہ دیکھا

    یہ تنہائ دشت غربت کی حد ہے

    کبھی دھوپ میں اپنا سایا نہ دیکھا

    بتوں کی جگہ اور عاشق کے دل میں

    یہی سنگ و شیشہ میں یارا نہ دیکھا

    اگر دید سے کام ہی کچھ نہ نکلا

    تو کیا فائدہ جیسے دیکھا نہ دیکھا

    لہو سے بھری اپنی چٹکی تو دھوئی

    مگر تم نے میرا کلیجا نہ دیکھا

    برا مان جاتیں وہ بیمار آنکھیں

    یہ اچھا ہوا تجھ کو اچھا نہ دیکھا

    مری چشم پر آب اب تم نے دیکھی

    نہ کہنا کہ کوزے میں دریا نہ دیکھا

    یہاں دیر میں کی زیارت بتوں کی

    وہاں کچھ حرم میں نہ پایا نہ دیکھا

    مأخذ:

    (Pg. 40)

    مأخذ:

    (Pg. 40)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے