یہ اپنا وصف دیرینہ کہ عیاری نہیں کرتے
یہ اپنا وصف دیرینہ کہ عیاری نہیں کرتے
وطن سے ہم کسی قیمت پہ غداری نہیں کرتے
گرفتار بلا رہتے ہیں لیکن شکر ہے یارو
کسی طور اپنی ہم نیلام خودداری نہیں کرتے
ابھی خنجر لیے رہتا ہے گلیاروں میں ہر کوئی
اڑے گا سر تمہارا بھی کہ ہشیاری نہیں کرتے
گلے اس کے علاوہ کچھ نہ ہوں گے پوچھ کر دیکھو
ہم ان کے در پہ صبح و شام درباری نہیں کرتے
ہماری بے گناہی ہو گئی شامل گناہوں میں
تو منصف کس لیے حکم سزا جاری نہیں کرتے
وہ جن کے خانۂ دل میں ہے قندیل انا روشن
غلط رسم روایت کی طرف داری نہیں کرتے
خدا کے نیک بندوں کی ہے یہ پہچان اے انجمؔ
وہ اپنے کیا پرائے کی دل آزاری نہیں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.