Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ بام نہیں تھے یہ در ایسے تو نہیں تھے

باقر نقوی

یہ بام نہیں تھے یہ در ایسے تو نہیں تھے

باقر نقوی

MORE BYباقر نقوی

    یہ بام نہیں تھے یہ در ایسے تو نہیں تھے

    جب ہم تھے تو شام و سحر ایسے تو نہیں تھے

    یہ کیا کہ خفا ہو تو اٹھا لیتے ہو خنجر

    تم شوخ بہت تھے مگر ایسے تو نہیں تھے

    لے جا کے اسے بیچ سمندر میں اڑاتے

    مجبور پرندے کے پر ایسے تو نہیں تھے

    دیکھو تو نظر تلخ جو چکھو تو زباں تلخ

    پھول ایسے نہیں تھے ثمر ایسے تو نہیں تھے

    جس پیڑ پہ رہتے ہو اسی پیڑ کو کاٹو

    کیا ہو گیا تم بے ہنر ایسے تو نہیں تھے

    سورج کی جگہ شمع سمندر کی جگہ نہر

    تھے خوب مقدر مگر ایسے تو نہیں تھے

    مأخذ:

    موتی موتی رنگ (Pg. 30)

    • مصنف: باقر نقوی
      • ناشر: الحمد پبلی کیشنز، لاہور
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے