Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ چھپکے کا جو بالا کان میں اب تم نے ڈالا ہے

نظیر اکبرآبادی

یہ چھپکے کا جو بالا کان میں اب تم نے ڈالا ہے

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    یہ چھپکے کا جو بالا کان میں اب تم نے ڈالا ہے

    اسی بالے کی دولت سے تمہارا بول بالا ہے

    نزاکت سر سے پاؤں تک پڑی قربان ہوتی ہے

    الٰہی اس بدن کو تو نے کس سانچے میں ڈھالا ہے

    یہ دل کیوں کر نگہ سے اس کی چھدتے ہیں میں حیراں ہوں

    نہ خنجر ہے نہ نشتر ہے نہ جمدھر ہے نہ بھالا ہے

    بلائیں ناگ کالے ناگنیں اور سانپ کے بچے

    خدا جانے کہ اس جوڑے میں کیا کیا باندھ ڈالا ہے

    نہ غول آتا ہے خوباں کا سرک اے دل میں کہتا ہوں

    یہ کمپو کی نہیں پلٹن یہ پریوں کا رسالا ہے

    جسے تم لے کے بیدردی سے پاؤں میں کچلتے ہو

    یہ دل میں نے تو اے صاحب بڑی محنت سے پالا ہے

    نظیرؔ اک اور لکھ ایسی غزل جو سن کے جی خوش ہو

    اری اس ڈھب کی باتوں نے تو دل میں شور ڈالا ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Nazeer (Pg. 150(ebook-264))

    • مصنف: نظیر اکبرآبادی
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1951

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے