یہ داغ ہجر نہیں مٹ سکا جبیں کا لگا
یہ داغ ہجر نہیں مٹ سکا جبیں کا لگا
زمیں کہیں کی ہے پیوند ہے کہیں کا لگا
ملا ہے دشت ہمیں جستجو میں منزل کی
گماں تھا پاؤں میں اور آبلہ یقیں کا لگا
ہمارا نام و نسب ہم سے پوچھنے والے
لہو نہ اس طرح دامن پہ آستیں کا لگا
اٹھا کے دوش پہ خیمے نکل پڑے ہم لوگ
ذرا نہ خوف ہمیں اجنبی زمیں کا لگا
مأخذ:
سپنے جاگتی آنکھوں کے (Pg. 52)
- مصنف: عابد جعفری
-
- ناشر: انسٹی ٹیوٹ آف تھرڈ ورلڈ آرٹ اینڈ لٹریچر، برطانیہ
- سن اشاعت: 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.