Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دور مجھ سے خرد کا وقار مانگے ہے

آل احمد سرور

یہ دور مجھ سے خرد کا وقار مانگے ہے

آل احمد سرور

MORE BYآل احمد سرور

    یہ دور مجھ سے خرد کا وقار مانگے ہے

    دل اب بھی شوق کے لیل و نہار مانگے ہے

    جہاں میں کس کو گوارا ہوئی ہے فکر کی دھوپ

    ہر اک، کوئی شجر سایہ دار مانگے ہے

    زبان لالہ و گل میں بسی ہوئی ہے مگر

    زمانہ لفظ میں خنجر کی دھار مانگے ہے

    اکیلے پن کا یہ احساس ہم نفس کی تلاش

    بڑھی ہوئی جو یہ تلخی ہے پیار مانگے ہے

    یہ آدمی مرے خوابوں کا ساتھ کیا دیتا

    حقیقتوں سے جو اکثر فرار مانگے ہے

    اب ان میں اپنا لہو ہو کہ کوئی شوخ کرن

    ورق جو سادہ ہے نقش و نگار مانگے ہے

    ہوا کہاں ابھی صدیوں کے جبر سے آزاد

    خدائی پر جو بشر اختیار مانگے ہے

    بھکاریوں کو یہاں بھیک کون دیتا ہے

    ہے سادہ لوح جو دنیا سے پیار مانگے ہے

    وہ دیدہ ور جسے پہچانتی نہیں محفل

    تری نظر سے فقط اعتبار مانگے ہے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 84)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے