Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دیکھ زندگی کے لئے ہے پیام کیا

لئیق صدیقی

یہ دیکھ زندگی کے لئے ہے پیام کیا

لئیق صدیقی

MORE BYلئیق صدیقی

    یہ دیکھ زندگی کے لئے ہے پیام کیا

    دن کیا ہے رات کیا ہے سحر کیا ہے شام کیا

    منزل کی جستجو ہے تو چلتے چلے چلو

    غربت میں تھوڑی دیر ٹھہر کر قیام کیا

    جب نیک اور بد میں نہ رہ جائے امتیاز

    ہوگا کسی کا ایسے میں پھر احترام کیا

    آپ اپنے دشمنوں کو بھی دشمن نہ جانیے

    پڑ جائے کل انہیں سے خدا جانے کام کیا

    انسان اپنے آپ کو پہچانتا نہیں

    یہ سوچتا نہیں کہ ہے اس کا مقام کیا

    دنیائے زندگی میں مساوات چاہئے

    اس سلسلہ میں شرط خواص و عوام کیا

    دنیا میں کوئی نام اچھوتا نہیں رہا

    بدلو گے اپنا نام تو رکھوگے نام کیا

    جس حال میں بھی گزرے گزر جائے گی لئیقؔ

    تھوڑی سی زندگی کے لئے اہتمام کیا

    مأخذ:

    غبار شب (Pg. 33)

    • مصنف: لئیق صدیقی
      • ناشر: لئیق صدیقی
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے