Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دھوکا ہو نہ ہو امید ہی معلوم ہوتی ہے

کیفی چریاکوٹی

یہ دھوکا ہو نہ ہو امید ہی معلوم ہوتی ہے

کیفی چریاکوٹی

MORE BYکیفی چریاکوٹی

    یہ دھوکا ہو نہ ہو امید ہی معلوم ہوتی ہے

    کہ مجھ کو دور سے کچھ روشنی معلوم ہوتی ہے

    خدا جانے کس انداز نظر سے تم نے دیکھا ہے

    کہ مجھ کو زندگی اب زندگی معلوم ہوتی ہے

    اسی کا نام شاید زندگی نے یاس رکھا ہے

    نفس کی جو کھٹک ہے آخری معلوم ہوتی ہے

    ہوا ہے حسن سے کچھ اور عکس حسن خود داری

    خموشی ان کے ہونٹوں پر ہنسی معلوم ہوتی ہے

    نہ آیا ہاتھ میرے بڑھ کے جو دامن عنایت کا

    یہ محرومی طلب کی کچھ کمی معلوم ہوتی ہے

    جھکایا آج در پر اے زہے بخت سرافرازی

    تری رحمت قبول بندگی معلوم ہوتی ہے

    تجھے اپنے لیے دست کرم یہ جانتا ہوں میں

    کہ تو ہے جس قدر دنیا وہی معلوم ہوتی ہے

    کہاں ہوں کس طرف ہوں میں خبر اس کی نہیں مجھ کو

    یہی گم گشتگی کچھ آگہی معلوم ہوتی ہے

    سر موج نفس کشتئ دل کو کیا کہوں کیفیؔ

    ابھرتی ہے جہاں تک ڈوبتی معلوم ہوتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے