Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دنیا آنی جانی ہے کوئی دائم نہیں رہتا

رفعت سروش

یہ دنیا آنی جانی ہے کوئی دائم نہیں رہتا

رفعت سروش

MORE BYرفعت سروش

    یہ دنیا آنی جانی ہے کوئی دائم نہیں رہتا

    سدا خوشیاں نہیں رہتیں ہمیشہ غم نہیں رہتا

    لہو کو گرم رکھتی ہے مسائل کی گراں باری

    دل مردہ اسے کہیے کہ جس میں غم نہیں رہتا

    یہی بستی ہے جس کے ہر گلی کوچے سے نسبت تھی

    مگر اب یاں کوئی ہمدم کوئی محرم نہیں رہتا

    نکل اب اپنے مسکن سے مقدر ہے ترا ہجرت

    کہ دریا اپنے مخرج پر بھی تو قائم نہیں رہتا

    بدلتی رہتی ہیں قدریں بدل جاتی ہیں تہذیبیں

    زمانہ ایک مسلک پر سدا قائم نہیں رہتا

    زبانیں ارتقا کی منزلوں سے جب گزرتی ہیں

    بہت سے لفظ کٹ جاتے ہیں جن میں دم نہیں رہتا

    سروشؔ آخر یہاں کس کس کے در پر دستکیں دو گے

    یہاں اغیار بستے ہیں کوئی محرم نہیں رہتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے