Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ غم تو ہے سو ہے کہ غریب الدیار ہوں

جواد شیخ

یہ غم تو ہے سو ہے کہ غریب الدیار ہوں

جواد شیخ

MORE BYجواد شیخ

    یہ غم تو ہے سو ہے کہ غریب الدیار ہوں

    لیکن جہاں جہاں ہوں میں دیوانہ وار ہوں

    اس کے سوا بہ وقت دعا کچھ نہ کہہ سکا

    میں بھی تو آخر اے مرے پروردگار ہوں

    تیری عطا ہے آرزوئے روزگار غم

    میری خطا ہے صید غم روزگار ہوں

    اس کی تلاش ہے تو مجھے دیکھ لیجیے

    میں اس کی آزمائشوں کا اشتہار ہوں

    زنجیر ہوں تو الجھی ہوئی اپنے آپ سے

    میں تیر ہوں تو اپنے ہی سینے کے پار ہوں

    میں خار تھا تو اپنے ہی اندر گڑا ہوا

    آزار تھا تو آج تلک برقرار ہوں

    خاموشی تھی تو اب بھی وہی ہے مرا مزاج

    غم کوشی تھی تو اب بھی اسی کا شکار ہوں

    غم کے لیے کچھ اور خوشی کے لیے کچھ اور

    جائے پناہ ہوں کہیں راہ فرار ہوں

    یعنی عروج ہی میں نہاں ہے مرا زوال

    پہلے میں دل گداز تھا اب دل فگار ہوں

    تو کون ہے تو وجہ ہے میرے وجود کی

    میں کون ہوں میں آرزؤں کا مزار ہوں

    قائم رہیں وہ جن کی بدولت ہے یہ مدار

    دائم رہیں وہ جن کا میں دار و مدار ہوں

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے