یہ غزال سی نگاہیں یہ شباب یہ ادائیں
یہ غزال سی نگاہیں یہ شباب یہ ادائیں
تو تو خود ہی اک غزل ہے تجھے کیا غزل سنائیں
تجھے ایک بار دیکھا تو یہ دل نے دی دعائیں
تجھے بار بار دیکھیں تجھے دیکھتے ہی جائیں
یہ سیاہی کیا اتارے چھوی روپ کی تمہارے
چلو اندر سے دھنش کے سبھی رنگ مانگ لائیں
ترے لب کھلیں صنم جب تو کلی کو لاج آئے
اڑے زلف جب ہوا میں تو گھٹائیں سر جھکائیں
تو سنوار زلف شب گوں یہ دو نین رکھ کے آگے
کہ مجال کیا ہماری تجھے آئنہ دکھائیں
مرے بول بے نوا ہیں ترے ساز بے صدا ہیں
چلو سر میں سر ملا کے نئی بندشیں بنائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.