Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ حسرتیں بھی مری سائیاں نکالی جائیں

اہتمام صادق

یہ حسرتیں بھی مری سائیاں نکالی جائیں

اہتمام صادق

MORE BYاہتمام صادق

    یہ حسرتیں بھی مری سائیاں نکالی جائیں

    کہ دشت ہی کی طرف کھڑکیاں نکالی جائیں

    بہار گزری قفس ہی میں ہاؤ ہو کرتے

    خزاؤں میں تو مری بیڑیاں نکالی جائیں

    یہ شام کافی نہیں ہے سیہ لباسی کو

    شفق سے اور ذرا سرخیاں نکالی جائیں

    تو بچ رہیں گی برہنہ بدن کی سوغاتیں

    محبتوں سے اگر دوریاں نکالی جائیں

    مرے جلائے دیوں کا بھی کچھ خیال رہے

    جو اس مکاں سے کبھی کھڑکیاں نکالی جائیں

    یہ کیسی ضد ہے کہ پہلے بدن سے جاں نکلے

    پھر اس کے بعد سبھی سسکیاں نکالی جائیں

    تو تم بھی میری طرح لڑکھڑانے لگ جاؤ

    اگر تمہاری بھی بیساکھیاں نکالی جائیں

    یہ خوں بہا بھی ادا کر چکی ہے خوابوں کا

    تو میری آنکھ سے اب کرچیاں نکالی جائیں

    نکل پڑے گا مرا سر بھی ساتھ ہی صادقؔ

    جو میرے سر سے کبھی پگڑیاں نکالی جائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے