یہ خوشی کیا ہے کہ ہے ذکر ہمارا ہوتا
یہ خوشی کیا ہے کہ ہے ذکر ہمارا ہوتا
ہوتے ہم اور ہمیں بات کا یارا ہوتا
وعدۂ وصل نہ ہوتا تو ہم ایسے بھی نہ تھے
کہ ہمیں ہجر میں مرنا نہ گوارا ہوتا
درد دل میں نہیں جاتی سخن آرائی پیش
کاش یہ قصۂ اسکندر و دارا ہوتا
دیتے دستک تو وہ آزردہ نہ ہوتا ناظمؔ
نام لے کر اسے در پر نہ پکارا ہوتا
مأخذ:
شریک غالب (Pg. 25)
- مصنف: نواب محمد یوسف علی خاں بہادر
-
- ناشر: انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل اسٹڈیز، رامپور
- سن اشاعت: 1970
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.