Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ مری غزل کا مزاج ہے کبھی آگ ہے کبھی پھول ہے

اجے سحاب

یہ مری غزل کا مزاج ہے کبھی آگ ہے کبھی پھول ہے

اجے سحاب

MORE BYاجے سحاب

    یہ مری غزل کا مزاج ہے کبھی آگ ہے کبھی پھول ہے

    کبھی قہقہوں کا ہے قافلہ کبھی آنسوؤں سے ملول ہے

    جو دے پیار تو اسے پیار دے جو دے درد اس کو معاف کر

    یہی زندگی کا ہے قاعدہ یہی دوستی کا اصول ہے

    یہاں سب ہے تیرا دیا ہوا مرا جام بھی مری پیاس بھی

    ترے ہاتھ سے جو ملے اگر مجھے تشنگی بھی قبول ہے

    تو چلا گیا مجھے چھوڑ کر مجھے بھولنے کی امید میں

    مجھے بھول پائے گا تو کبھی ترا سوچنا تری بھول ہے

    یہ تمدنوں کے چراغ سا یہ وطن مرا کسی باغ سا

    جسے چھو کے روح مہک اٹھی مرے ہند وہ تری دھول ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے