یہ پتھرائے ہوئے دل کب کدورت سے نکلتے ہیں
یہ پتھرائے ہوئے دل کب کدورت سے نکلتے ہیں
یہ وہ انساں ہیں جو پتھر کی مورت سے نکلتے ہیں
مجھے ملنے سے مطلب اور وہ مطلب سے ملتا ہے
یہاں سب اپنی اپنی ہی ضرورت سے نکلتے ہیں
یہ سچ ہے واپسی تک نور چہرے پر نہیں رہتا
ہم اپنے گھر سے یوں تو خوب صورت سے نکلتے ہیں
ضرورت بے غرض رشتے بھی اکثر پھونک دیتی ہے
چلو بے لوث ہو کر اس ضرورت سے نکلتے ہیں
تری تصویر بھی عکاس آخر کیا اتاریں گے
کہاں یہ عکس گہرے تیری صورت سے نکلتے ہیں
ہماری موت پر بھی گر ڈرامہ چلتے رہنا ہے
تو اس کردار سے باہر مہورت سے نکلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.