Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ پتھرائے ہوئے دل کب کدورت سے نکلتے ہیں

محمد راشد اطہر

یہ پتھرائے ہوئے دل کب کدورت سے نکلتے ہیں

محمد راشد اطہر

MORE BYمحمد راشد اطہر

    یہ پتھرائے ہوئے دل کب کدورت سے نکلتے ہیں

    یہ وہ انساں ہیں جو پتھر کی مورت سے نکلتے ہیں

    مجھے ملنے سے مطلب اور وہ مطلب سے ملتا ہے

    یہاں سب اپنی اپنی ہی ضرورت سے نکلتے ہیں

    یہ سچ ہے واپسی تک نور چہرے پر نہیں رہتا

    ہم اپنے گھر سے یوں تو خوب صورت سے نکلتے ہیں

    ضرورت بے غرض رشتے بھی اکثر پھونک دیتی ہے

    چلو بے لوث ہو کر اس ضرورت سے نکلتے ہیں

    تری تصویر بھی عکاس آخر کیا اتاریں گے

    کہاں یہ عکس گہرے تیری صورت سے نکلتے ہیں

    ہماری موت پر بھی گر ڈرامہ چلتے رہنا ہے

    تو اس کردار سے باہر مہورت سے نکلتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے