Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ رہروان شوق جو دیوار کے سائے میں ہیں

شہاب الدین ثاقب

یہ رہروان شوق جو دیوار کے سائے میں ہیں

شہاب الدین ثاقب

MORE BYشہاب الدین ثاقب

    یہ رہروان شوق جو دیوار کے سائے میں ہیں

    سچ پوچھیے تو اک نئے آزار کے سائے میں ہیں

    جس کو بھی دیکھو بس ادھر قیمت لگانے آ گیا

    لگتا ہے جیسے ہم کسی بازار کے سائے میں ہیں

    اپنوں میں رہتے تھے تو ہم بھی کس قدر گمنام تھے

    مشہور ہیں جس وقت سے اغیار کے سائے میں ہیں

    ہم کو بھلا دریا تری طغیانیوں سے خوف کیا

    اپنی تو ساری کشتیاں پتوار کے سائے میں ہیں

    وہ کتنے دانش‌‌ مند ہیں ان پر ہمیں بھی رشک ہے

    جو لوگ اپنے دشمن ہشیار کے سائے میں ہیں

    روشن ہیں کتنے راستے ایقان کے اقرار کے

    کیا لوگ ہیں جو آج تک انکار کے سائے میں ہیں

    ان کے نمو کی فکر بھی آخر ہمیں کیسے نہ ہو

    اپنے سبھی پودے گھنے اشجار کے سائے میں ہیں

    اب تو غنیموں سے ہمیں کچھ ڈر نہیں لگتا کبھی

    ہم اک زمانے سے یہاں تلوار کے سائے میں ہیں

    مأخذ:

    شہر میرے خواب کا (Pg. 28)

    • مصنف: شہاب الدین ثاقب
      • ناشر: شہاب الدین ثاقب
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے