یہ روز و شب میں جو ہے پیچ و خم نکل جائے
یہ روز و شب میں جو ہے پیچ و خم نکل جائے
کبھی کبھی تو یہ لگتا ہے دم نکل جائے
کچھ اور درد کی سوغات دے مرے منعم
مرا بھی حد سے گزر جائے غم نکل جائے
ہو آج ایسا تلاطم کچھ ایسے اشک بہا
ہر ایک خواب مری چشم نم نکل جائے
شکستگی کا میں اس کی سبب نہ بن جاؤں
بخیر کعبۂ دل سے صنم نکل جائے
کبھی مجھے بھی ہو توفیق سجدۂ مقبول
اس ایک پل میں یہ جاں ایک دم نکل جائے
جنون شوق سفر میں وہ تیز گامی ہو
کہ یار وقت سے آگے قدم نکل جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.