یہ سچ ہے جھوٹ سے اکثر بھروسے ٹوٹ جاتے ہیں
یہ سچ ہے جھوٹ سے اکثر بھروسے ٹوٹ جاتے ہیں
مگر سچائی کہنے سے بھی رشتے ٹوٹ جاتے ہیں
برا وقت آئے تو یہ سوچ کے تم صبر کر لینا
خزاں کے دور میں شاخوں سے پتے ٹوٹ جاتے ہیں
بوقت وصل وعدہ کوئی بھی ہرگز نہیں کرنا
جو اس عالم میں ہوتے ہیں وہ وعدے ٹوٹ جاتے ہیں
کبھی جب یاد آ جاتا ہے پہلے عشق کا انجام
مرے پھر پیار کرنے کے ارادے ٹوٹ جاتے ہیں
سنو رشتوں میں بندش کم سے کم رکھا کرو ورنہ
الجھتے ہیں جو بندش میں وہ دھاگے ٹوٹ جاتے ہیں
دلوں سے کھیلنا روشنؔ تو بس اتنا سمجھ لینا
ذرا سی ٹھیس لگنے سے یہ شیشے ٹوٹ جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.