Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ شہر روز ہی بستا ہے روز اجڑتا ہے

عباس تابش

یہ شہر روز ہی بستا ہے روز اجڑتا ہے

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    یہ شہر روز ہی بستا ہے روز اجڑتا ہے

    مگر غنیم کو کیا اس سے فرق پڑتا ہے

    خدا نے ہم میں ی کیا قدر مشترک رکھی

    کہ میری آنکھ ترے لب سے پھول جھڑتا ہے

    ہمارے ساتھ محبت کا جو سلوک بھی ہو

    سوال یہ ہے کہ دنیا کا کیا بگڑتا ہے

    شکستگی میں بھی معیار اپنے ہوتے ہیں

    گرے مکان تو اپنے ہی پاؤں پڑتا ہے

    یہی پسند نہیں ہے مجھے محبت میں

    یہ روز روز جو دنیا سے کام پڑتا ہے

    کچھ ایسی جم گئی سنجیدگی مرے رخ پر

    کسی طرح سے یہ پتھر نہیں اکھڑتا ہے

    ابھی جلے تھے ابھی بجھ بجھا گئے تابشؔ

    ہواؤں سے تو کوئی دم دیا بھی لڑتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 78)
    • Author :عباس تابش
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے