Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ سلسلے بھی رفاقت کے کچھ عجیب سے ہیں

شبنم شکیل

یہ سلسلے بھی رفاقت کے کچھ عجیب سے ہیں

شبنم شکیل

MORE BYشبنم شکیل

    یہ سلسلے بھی رفاقت کے کچھ عجیب سے ہیں

    کہ دور دور کے منظر بہت قریب سے ہیں

    قبائے زر ہے انا کی اگرچہ زیب بدن

    مگر یہ اہل ہنر دل کے سب غریب سے ہیں

    یہاں تو سب ہی اشاروں میں بات کرتے ہیں

    عجیب شہر ہے اس کے مکیں عجیب سے ہیں

    میں زندگی میں مروں گی نہ جانے کتنی بار

    مجھے خبر ہے کہ رشتے مرے صلیب سے ہیں

    یہ اور بات کہ اس کی چہک سے کھلتا ہے

    ہزار شکوے مگر گل کو عندلیب سے ہیں

    اسے تو اپنی خبر بھی یہاں نہیں ملتی

    امیدیں تم کو بہت جس الم نصیب سے ہیں

    مأخذ:

    Shab Zaad (Pg. 77)

    • مصنف: Shabnam Shakeel
      • اشاعت: 1978
      • ناشر: Mavaraa Publications
      • سن اشاعت: 1978

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے