یہ تجربہ بھی عداوت میں کچھ نیا نہیں تھا
یہ تجربہ بھی عداوت میں کچھ نیا نہیں تھا
وہ لفظ اس نے سنا میں نے جو کہا نہیں تھا
مجھے خبر تھی کہ یہ بات پھیل جائے گی
میں اس لیے ترے بارے میں سوچتا نہیں تھا
قلم ہوئے ہیں مرے ہاتھ ورنہ دنیا کو
نئے سرے سے بنانا بھی مسئلہ نہیں تھا
میں پہلا شخص ہوں جو اس جگہ سے گزرا ہوں
یقین کر کہ یہاں کوئی راستہ نہیں تھا
سبھی کو عزت و شہرت کی بھوک لے ڈوبی
سخن میں خوف تھا لہجے میں دبدبہ نہیں تھا
عجیب لوگ تھے مردوں سے بات کرتے تھے
جو مر رہے تھے انہیں کوئی پوچھتا نہیں تھا
تمہارے ساتھ تو ہر مرحلے پہ ہم بھی تھے
ہمیں بھی دیکھ کسی کا بھی آسرا نہیں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.