Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ تجربہ بھی عداوت میں کچھ نیا نہیں تھا

مظہر حسین سید

یہ تجربہ بھی عداوت میں کچھ نیا نہیں تھا

مظہر حسین سید

MORE BYمظہر حسین سید

    یہ تجربہ بھی عداوت میں کچھ نیا نہیں تھا

    وہ لفظ اس نے سنا میں نے جو کہا نہیں تھا

    مجھے خبر تھی کہ یہ بات پھیل جائے گی

    میں اس لیے ترے بارے میں سوچتا نہیں تھا

    قلم ہوئے ہیں مرے ہاتھ ورنہ دنیا کو

    نئے سرے سے بنانا بھی مسئلہ نہیں تھا

    میں پہلا شخص ہوں جو اس جگہ سے گزرا ہوں

    یقین کر کہ یہاں کوئی راستہ نہیں تھا

    سبھی کو عزت و شہرت کی بھوک لے ڈوبی

    سخن میں خوف تھا لہجے میں دبدبہ نہیں تھا

    عجیب لوگ تھے مردوں سے بات کرتے تھے

    جو مر رہے تھے انہیں کوئی پوچھتا نہیں تھا

    تمہارے ساتھ تو ہر مرحلے پہ ہم بھی تھے

    ہمیں بھی دیکھ کسی کا بھی آسرا نہیں تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے