aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ تیری یاد ہے تیرا خیال ہے کیا ہے

اعجاز انصاری

یہ تیری یاد ہے تیرا خیال ہے کیا ہے

اعجاز انصاری

MORE BYاعجاز انصاری

    یہ تیری یاد ہے تیرا خیال ہے کیا ہے

    اندھیری رات ہے پھر بھی بہت اجالا ہے

    وفا فریب ہے اعجازؔ عشق دھوکا ہے

    بنا غرض کے یہاں کون کس سے ملتا ہے

    غموں نے چہرا کچھ اتنا بگاڑ رکھا ہے

    کہ آئنہ ہو مقابل تو خوف آتا ہے

    بدن ہے شاخ کی مانند گل سا چہرہ ہے

    ہماری جاگتی آنکھوں نے کس کو دیکھا ہے

    غرض پرست محبت کی بات کرنے لگے

    نہ جانے آج کا سورج کدھر سے نکلا ہے

    کبھی ستم بھی ترا پر کشش نظر آیا

    کبھی کرم بھی ترا ناگوار گزرا ہے

    کتاب دل پہ ذرا غور سے نظر ڈالو

    ورق ورق پہ تمہارا ہی نام لکھا ہے

    یہ کس کی لاش پڑی ہے سڑک پہ لا وارث

    یہ کس کا نام لکھا ہے یہ کس کا بستہ ہے

    ہے نوک نیزہ پہ بھی فتح کی ادا اعجازؔ

    ہمارا سر ابھی قاتل کے سر سے اونچا ہے

    مأخذ:

    تنہا نہیں ہوں میں (Pg. 44)

    • مصنف: اعجاز انصاری
      • ناشر: شہزاد ندیم
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے