یہ تیر ہوش ربا ہے مگر کمان نہیں
زمین دھوکے میں رکھے گی آسمان نہیں
مرے بھی سامنے لب کو ذرا سی جنبش دیں
مجھے ملی ہے خبر آپ بے زبان نہیں
اجاڑ صحرا خرابہ بن اور ویرانہ
ہر ایک شے ہے مرا گھر مگر مکان نہیں
ہے اختیار زمیں پر تو آسماں کی ہوس
جناب آپ اب اتنے بھی کچھ مہان نہیں
وہ شخص میری محبت ہے اور میں اس کی
مگر ہمارا کوئی ایک خاندان نہیں
ہے اک فریب یہ مکتوب پھاڑ دیں اس کو
عدو کے لفظ ہیں یہ سب مرا بیان نہیں
کرائے اس سے نہ ہرگز بھی کوئی رکھوالی
وہ ایک چور ہے اک چور پاسبان نہیں
عزیزؔ ہوش میں آ جا کہ اصل دنیا ہے
یہ کوہ کن کی یا مجنوں کی داستان نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.