Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ عمر مصیبت کی بسر ہو کے رہے گی

بسمل سعیدی

یہ عمر مصیبت کی بسر ہو کے رہے گی

بسمل سعیدی

MORE BYبسمل سعیدی

    یہ عمر مصیبت کی بسر ہو کے رہے گی

    جب شام ہوئی ہے تو سحر ہو کے رہے گی

    افسردگی دل گل تر ہو کے رہے گی

    آہ سحری باد سحر ہو کے رہے گی

    خود ان کے تغافل کی عنایت سے کسی دن

    ان کو مری حالت کی خبر ہو کے رہے گی

    وہ برق تجلی جو ابھی کعبۂ دل ہے

    اک روز وہ مسجود نظر ہو کے رہے گی

    یا قابل سجدہ ہی رہے گا نہ در حسن

    یا میری جبیں قابل در ہو کے رہے گی

    سیراب نظر ہوگی مری یا گل تر سے

    یا ختم بہار گل تر ہو کے رہے گی

    اب ان کی جفائیں نظر انداز نہ ہوں گی

    اب میری وفا مد نظر ہو کے رہے گی

    جو غفلت آزادیٔ گلشن میں کٹے گی

    اس رات کی زنداں میں سحر ہو کے رہے گی

    مأخذ:

    Kulliyat-e-bismil Saeedi (Pg. 171)

    • مصنف: Bismil Saeedi
      • اشاعت: 2007
      • ناشر: Sahitya Akademi
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے