Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں برملا یہ اشک بہانا فضول ہے

زین علی آصف

یوں برملا یہ اشک بہانا فضول ہے

زین علی آصف

MORE BYزین علی آصف

    یوں برملا یہ اشک بہانا فضول ہے

    زخم جگر کسی کو دکھانا فضول ہے

    ہو دل میں زہر ہاتھ ملانا فضول ہے

    آندھی کی زد میں دیپ جلانا فضول ہے

    بے رحم دفعتاً جو گلستاں جلا گئے

    ان سے وفا کی آس لگانا فضول ہے

    جو دشت کے غبار میں گم صم رہے انہیں

    قصہ سمندروں کا سنانا فضول ہے

    درویش نے معاملہ چہرے سے پڑھ لیا

    یہ بات کا گھمانا چھپانا فضول ہے

    کچھ جیب گرم ہو تبھی جا کے منائیے

    ان کو محبتوں سے منانا فضول ہے

    یہ آج کس کو مانگ رہے ہیں دعاؤں میں

    کل کہہ رہے تھے دل کا لگانا فضول ہے

    جس پر کھلا نہیں ہے مرے دل کا حال زینؔ

    اس کے لیے لہو کا جلانا فضول ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے