Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں دیدۂ خوں بار کے منظر سے اٹھا میں

دلاور علی آزر

یوں دیدۂ خوں بار کے منظر سے اٹھا میں

دلاور علی آزر

MORE BYدلاور علی آزر

    یوں دیدۂ خوں بار کے منظر سے اٹھا میں

    طوفان اٹھا مجھ میں سمندر سے اٹھا میں

    اٹھنے کے لیے قصد کیا میں نے بلا کا

    اب لوگ یہ کہتے ہیں مقدر سے اٹھا میں

    پہلے تو خد و خال بنائے سر قرطاس

    پھر اپنے خد و خال کے اندر سے اٹھا میں

    اک اور طرح مجھ پہ کھلی چشم تماشا

    اک اور تجلی کے برابر سے اٹھا میں

    ہے تیری مری ذات کی یکتائی برابر

    غائب سے تو ابھرا تو میسر سے اٹھا میں

    کیا جانے کہاں جانے کی جلدی تھی دم فجر

    سورج سے ذرا پہلے ہی بستر سے اٹھا میں

    پتھرانے لگے تھے مرے اعصاب کوئی دم

    خاموش نگاہوں کے برابر سے اٹھا میں

    اک آگ مرے جسم میں محفوظ تھی آزرؔ

    خس خانۂ ظلمات کے اندر سے اٹھا میں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    جاوید نسیم

    جاوید نسیم

    مأخذ :
    • کتاب : سورج مکھی کا پھول (Pg. 22)
    • Author : دلاور علی آذر
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے