Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں ہی رکھوگے امتحاں میں کیا

اکرم محمود

یوں ہی رکھوگے امتحاں میں کیا

اکرم محمود

MORE BYاکرم محمود

    دلچسپ معلومات

    نذر جون ایلیا

    یوں ہی رکھوگے امتحاں میں کیا

    نہیں آئے گی جان جاں میں کیا

    کیوں صدا کا نہیں جواب آتا

    کوئی رہتا نہیں مکاں میں کیا

    اک زمانہ ہے روبرو میرے

    تم نہ آؤ گے درمیاں میں کیا

    وہ جو قصے دلوں کے اندر ہیں

    وہ بھی لاؤ گے درمیاں میں کیا

    کس قدر تلخیاں ہیں لہجے میں

    زہر بوتے ہو تم زباں میں کیا

    دل کو شکوہ نہیں کوئی تم سے

    ہم نے رہنا نہیں جہاں میں کیا

    وہ جو اک لفظ اعتبار کا تھا

    اب نہیں ہے وہ درمیاں میں کیا

    میرے خوابوں کے جو پرندے تھے

    ہیں ابھی تک تری اماں میں کیا

    اب تو یہ بھی نہیں خیال آتا

    چھوڑ آئے تھے اس جہاں میں کیا

    یہ بکھیڑا جو زندگی کا ہے

    چھوڑ دوں اس کو درمیاں میں کیا

    چند وعدے تھے چند دعوے تھے

    اور رکھا تھا داستاں میں کیا

    جانے وہ دل تھا یا دیا کوئی

    رات جلتا تھا شمع داں میں کیا

    مأخذ:

    Charagh-e-Khwab (Pg. 63)

    • مصنف: اکرم محمود
      • اشاعت: 2010
      • ناشر: سانجھ پبلیکیشنز، لاہور
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے