یوں مل رہے ہیں جیسے محبت نہ تھی کبھی
یوں مل رہے ہیں جیسے محبت نہ تھی کبھی
ایسی بھی آئی ہم پہ قیامت نہ تھی کبھی
تم دور کیا رہے کہ محبت بھی سیکھ لی
ہر غم کو سہہ بھی جانے کی عادت نہ تھی کبھی
ہم نے جنوں کے زور پہ قابو سا پا لیا
ایسا کیا ہے ضبط کہ وحشت نہ تھی کبھی
دیوانگی نے نام کے چرچے بھی کر دئے
اتنی تو تیرے حسن کی شہرت نہ تھی کبھی
ناصرؔ نے اشک پی کے یہ محسوس کر لیا
ایسی کسی شراب میں لذت نہ تھی کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.