Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں مجھے آپ سے اب کرتی ہے تقدیر جدا

امام بخش ناسخ

یوں مجھے آپ سے اب کرتی ہے تقدیر جدا

امام بخش ناسخ

MORE BYامام بخش ناسخ

    یوں مجھے آپ سے اب کرتی ہے تقدیر جدا

    جس طرح جنگ میں ہو قبضے سے شمشیر جدا

    مس کے زر ہونے سے بہتر ہے کمال انساں

    خاکساری ہے جدا اور ہے اکسیر جدا

    جائے دنداں لب سوفار ہوئے اے قاتل

    دہن زخم سے ہوگا نہ ترا تیر جدا

    مرض عشق میں پیٹھ اپنی یہ بستر سے لگی

    نہ کبھی صفحہ سے جس شکل ہو تصویر جدا

    اے جنوں پاؤں ہیں جب تک یہ تمنا ہے مجھے

    کبھی مانند رگوں کے نہ ہو زنجیر جدا

    چھوڑوں کیا پیری میں شیریں دہنوں کی صحبت

    نہیں ممکن کہ ہوں مل کر شکر و شیر جدا

    کہتے ہیں دیکھ کے زلف اس کے رخ تاباں پر

    کبھی ہوتا نہیں اس شمع سے گل گیر جدا

    جب جدائی کے مضامین مجھے سوجھے ہیں

    حرف سے حرف ہوا ہے دم تحریر جدا

    کیوں نہ ہو جلوۂ خورشید سے سائے کا وجود

    کیا ترے چہرے سے ہو زلف گرہ گیر جدا

    مجھ گرفتار جدائی کے جو پاؤں میں پڑی

    ہو جنوں حلقے سے ہر حلقۂ زنجیر جدا

    میں نے جو درد جدائی سے کیے ہیں نالے

    کیجیے تن سے مرا سر پئے تعزیر جدا

    تیغ آہن سے سوا ہے برش تیغ زباں

    حق کو باطل سے کرے گی تری تقریر جدا

    آشنا متحد اس درجہ کہاں ہوتے ہیں

    آپ دلگیر ہے ناسخؔ جو ہے دلگیر جدا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے