Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں نفرتوں میں محبت کے سلسلے دیکھے

ظہیر عباس سائر

یوں نفرتوں میں محبت کے سلسلے دیکھے

ظہیر عباس سائر

MORE BYظہیر عباس سائر

    یوں نفرتوں میں محبت کے سلسلے دیکھے

    جو توڑنے پہ نہ ٹوٹے وہ آئنے دیکھے

    پڑے گا فرق بھی کیا ان کے دور جانے سے

    قریب رہ کے بھی ہم نے تو فاصلے دیکھے

    ہوا جو ہم پہ عیاں خود نشان منزل کا

    تو رقص کرتے ہوئے رہ میں زلزلے دیکھے

    خمار ان کا ابھی تک ہے میری آنکھوں میں

    جو میں نے خواب کی صورت میں رتجگے دیکھے

    زمین پر ہی نہیں سلسلہ جدائی کا

    ستارے ہم نے فلک کے بھی ٹوٹتے دیکھے

    رہے وہ اشک بہاتے جو میرے اپنے تھے

    لحد میں ساتھ جو اترے وہ دوسرے دیکھے

    زمیں پہ آگ لگا دی پلک جھپکنے میں

    فلک سے ٹوٹتے بجلی کے زاویے دیکھے

    ہمیشہ عظمت انساں کے ہم رہے قائل

    نہ عہدے دیکھے کبھی اور نہ مرتبے دیکھے

    نشاط و غم کے کئی زندگی میں موڑ آئے

    تو تلخ و شیریں سبھی ہم نے ذائقے دیکھے

    اڑا رہا تھا وہ جیسے مذاق خود اپنا

    خوشی کی بزم میں مفلس کے قہقہے دیکھے

    سبب ہیں اپنی تباہی کا ایٹمی ہتھیار

    ہوا میں آدمی کے اڑتے پرخچے دیکھے

    ہو شاعری سے جسے عشق اس پہ لازم ہے

    مری غزل کو پڑھے اور قافیے دیکھے

    ہمیشہ ہنستا ہوا دشمنوں سے پیش آیا

    بلند تر تھے جو سائرؔ کے حوصلے دیکھے

    مأخذ:

    لوح خیال (Pg. 265)

    • مصنف: ظہیر عباس سائر
      • ناشر: انجمن عظمت فن منڈی بہاءالدین
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے