یوں نہیں ہم اداس رہتے ہیں (ردیف .. ے)
یوں نہیں ہم اداس رہتے ہیں
اپنے ماضی کے پاس رہتے ہیں
پیڑ آنگن کا کٹ گیا جب سے
سارے پنچھی اداس رہتے ہیں
تیری یادوں کا ایک جنگل ہے
ہم وہیں آس پاس رہتے ہے
ہم جڑوں کو تو دور رہنا ہے
پھول ڈالی کے پاس رہتے ہیں
جو دوانے ہیں ہجر پاتے ہیں
وصل والے تو خاص رہتے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.