یوں تبسم ریز ہے دل چشم خنداں دیکھ کر
یوں تبسم ریز ہے دل چشم خنداں دیکھ کر
جیسے دریا مسکرائے ماہ تاباں دیکھ کر
بارگاہ ناز میں سر کو جھکانا ہی پڑا
حسن کی رنگینیوں کو جزو ایماں دیکھ کر
ان بتوں کے عشوۂ رنگیں کی رنگیں شوخیاں
التفات خاص ہے مجھ کو مسلماں دیکھ کر
گو نہ تھے ناآشنائے رسم و راہ دلبری
پھر بھی ہم کھوئے گئے چشم پشیماں دیکھ کر
زندگی میں قوت بالیدگی آتی گئی
ہر ادائے حسن میں اک راز پنہاں دیکھ کر
حسن کی معصومیت سے دل کو ہے امید لطف
زیر لب خنداں ہے کوئی دل کا ارماں دیکھ کر
بے دلی نے توڑ ڈالے رنگ و بو کے سب طلسم
کیا کرے کوئی بہار صد گلستاں دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.