Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں تو ہے زیر نظر ہر ماجرا دیکھا ہوا

ظفر اقبال

یوں تو ہے زیر نظر ہر ماجرا دیکھا ہوا

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    یوں تو ہے زیر نظر ہر ماجرا دیکھا ہوا

    پھر نہیں دیکھا ہے وہ رنگ ہوا دیکھا ہوا

    وہ ترا طرز تغافل یہ ترا بیگانہ پن

    وہ الگ دیکھا ہوا ہے یہ جدا دیکھا ہوا

    دیکھتے تھے جس کو پہلی بار حیرانی سے ہم

    اصل میں پہلے ہمارا وہ بھی تھا دیکھا ہوا

    توڑ کر ہی آرزو پہنچی کہیں پایان کار

    گھپ اندھیرے میں کوئی بند قبا دیکھا ہوا

    دیکھنا پڑتا ہے کیا بتلائیں پھر کیوں بار بار

    وہ جو منظر تھا ہمارا بارہا دیکھا ہوا

    فرق ہی دونوں میں کچھ باقی نہیں اب تو کوئی

    کیا نہیں دیکھا ہوا ہے اور کیا دیکھا ہوا

    اجنبی میرے لیے پھر بھی ہے کیوں میرا وجود

    در بدر ڈھونڈا ہوا اور جا بجا دیکھا ہوا

    یہ جو ان دیکھی گزر گاہوں پہ ہیں میرے قدم

    شاید ان میں بھی ہے کوئی راستا دیکھا ہوا

    جو نئی طرز و روش مجھ کو دکھاتے ہو ظفرؔ

    یہ تو میری جان سب کچھ ہے مرا دیکھا ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے