Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں تو ان آنکھوں سے ہم نے او بت کہنے کو دنیا دیکھی

مرزا آسمان جاہ انجم

یوں تو ان آنکھوں سے ہم نے او بت کہنے کو دنیا دیکھی

مرزا آسمان جاہ انجم

MORE BYمرزا آسمان جاہ انجم

    یوں تو ان آنکھوں سے ہم نے او بت کہنے کو دنیا دیکھی

    لیکن ساری خدائی بھر تیری صورت یکتا دیکھی

    کھیل گئے کیوں جاں پہ انجمؔ تم نے ابھی کیا دنیا دیکھی

    مرنے لگے خوبان جہاں پر تیری میری دیکھا دیکھی

    درد جگر کم تھا کہ نہیں تھا یہ تو بتا دم تھا کہ نہیں تھا

    کہہ تو مریض میں کچھ بھی دیکھا نبض جو تو نے مسیحا دیکھی

    اس کو بھلا کیوں کر چین آیا دل کو کیا کہہ کر سمجھایا

    صورت تیری جس نے ستمگر تھام کے اپنا کلیجا دیکھی

    وصل کی شب برہم ہی رہا وہ تا بہ سحر الجھا ہی کیا وہ

    بل نہ گیا ابرو سے اس کی زلف بھی ہم نے سلجھا دیکھی

    واہ رے وا اے نالۂ سوزاں دیکھ لی تیری ٹھنڈی گرمی

    دل نہ پسیجا اس کافر کا آگ بھی تو نے بھڑکا دیکھی

    اس کے دل سے گئی نہ کدورت دل کی دل ہی میں رہ گئی حسرت

    ہم نے جھڑی اشکوں کی برسوں ان آنکھوں سے برسا دیکھی

    ایک ذرا سے حشر پہ واعظ اس کو ڈراتا اللہ اللہ

    جس نے بتوں کی گلی میں برسوں روز قیامت برپا دیکھی

    جیسی زیست ہماری گزری دشمن کی بھی یوں نہ بسر ہو

    انجمؔ حضرت دل کی بدولت ہم نے مصیبت کیا کیا دیکھی

    مأخذ:

    Deewan-e-Anjum(website) (Pg. 129)

    • مصنف: مرزا آسمان جاہ انجم
      • اشاعت: 1959
      • ناشر: راجہ رام کمار بک ڈپو، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1959

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے