aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں تو کم کم تھی محبت اس کی

محمد علوی

یوں تو کم کم تھی محبت اس کی

محمد علوی

MORE BYمحمد علوی

    یوں تو کم کم تھی محبت اس کی

    کم نہ تھی پھر بھی رفاقت اس کی

    سارے دکھ بھول کے ہنس لیتا تھا

    یہ بھی تھی ایک کرامت اس کی

    الجھنیں اور بھی تھیں اس کے لیے

    ایک میں بھی تھا مصیبت اس کی

    پہلے بھی پینے کو جی کرتا تھا

    مل ہی جاتی تھی اجازت اس کی

    خواب میں جیسے چلا کرتا ہوں

    دیکھتا رہتا ہوں صورت اس کی

    نام رہتا ہے زباں پر اس کا

    گھر میں رہتی ہے ضرورت اس کی

    اس کی عادت تھی شرارت کرنا

    کاش یہ بھی ہو شرارت اس کی

    پھیلتے بڑھتے ہوئے بستر میں

    ڈھونڈھتا رہتا ہوں قربت اس کی

    ایک بوسیدہ سا گھر چھوڑ گئی

    لے گئی ساتھ وہ جنت اس کی

    مأخذ:

    Rat Idhar Udhar Roashan (Pg. 366)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے