یوں تو کم کم تھی محبت اس کی
کم نہ تھی پھر بھی رفاقت اس کی
سارے دکھ بھول کے ہنس لیتا تھا
یہ بھی تھی ایک کرامت اس کی
الجھنیں اور بھی تھیں اس کے لیے
ایک میں بھی تھا مصیبت اس کی
پہلے بھی پینے کو جی کرتا تھا
مل ہی جاتی تھی اجازت اس کی
خواب میں جیسے چلا کرتا ہوں
دیکھتا رہتا ہوں صورت اس کی
نام رہتا ہے زباں پر اس کا
گھر میں رہتی ہے ضرورت اس کی
اس کی عادت تھی شرارت کرنا
کاش یہ بھی ہو شرارت اس کی
پھیلتے بڑھتے ہوئے بستر میں
ڈھونڈھتا رہتا ہوں قربت اس کی
ایک بوسیدہ سا گھر چھوڑ گئی
لے گئی ساتھ وہ جنت اس کی
- کتاب : Rat Idhar Udhar Roashan (Pg. 366)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.