Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں ہی جلائے چلو دوستو بھرم کے چراغ

ڈی ۔ راج کنول

یوں ہی جلائے چلو دوستو بھرم کے چراغ

ڈی ۔ راج کنول

MORE BYڈی ۔ راج کنول

    یوں ہی جلائے چلو دوستو بھرم کے چراغ

    کہ رہ نہ جائیں کہیں بجھ کے یہ الم کے چراغ

    ہر ایک سمت اندھیرا ہے ہو کا عالم ہے

    جلاؤ خوب جلاؤ ندیم جم کے چراغ

    جہاں میں ڈھونڈتے پھرتے ہیں اب خوشی کی کرن

    کہا تھا کس نے جلاؤ حضور غم کے چراغ

    وفا کا ایک ہی جھونکا نہ سہہ سکے ظالم

    تری طرح ہی یہ نکلے تیری قسم کے چراغ

    بجھا دئیے ہیں وہیں گردش زمانہ نے

    جلائے جس نے جہاں بھی کہیں ستم کے چراغ

    انہیں سے ملتی رہی منزلوں کی لو مجھ کو

    بہت ہی کام کے نکلے رہ عدم کے چراغ

    کنولؔ انہیں سے ملے روشنی کہیں شاید

    جلا رہا ہوں یہی سوچ کر قلم کے چراغ

    مأخذ :
    • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 26)
    • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے