Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زباں کا پاس ہے تو قول سب نبھانے ہیں

مہندر پرتاپ چاند

زباں کا پاس ہے تو قول سب نبھانے ہیں

مہندر پرتاپ چاند

MORE BYمہندر پرتاپ چاند

    زباں کا پاس ہے تو قول سب نبھانے ہیں

    اگر مکرنے پہ آؤں تو سو بہانے ہیں

    تیر نگاہ کے رستے سبھی نئے ہیں مگر

    ہمارے طور طریقے سبھی پرائے ہیں

    نہ راس آئی ہمیں آپ کی ادا کوئی

    ستم ہے اس پہ کہ ہم آپ کے دوانے ہیں

    یہ کیا کہ حوصلہ تم نے ابھی سے ہار دیا

    ابھی تو وقت نے کچھ اور گل کھلانے ہیں

    سیاہ رات کی تاریکیاں بجا لیکن

    نویلی صبح کے منظر عجب سہانے ہیں

    ہر ایک سمت بلاؤں کا اک ہجوم سا ہے

    تمام حوصلے اب دل کو آزمانے ہیں

    نیا تو کچھ بھی نہیں تیری داستاں میں چاندؔ

    وہی ہیں درد کے قصے وہی فسانے ہیں

    مأخذ:

    Jate Hue Lamho (Pg. 83 83 (e))

    • مصنف: مہندر پرتاپ چاند
      • اشاعت: 2013
      • ناشر: امرت پرکاشن، دہلی
      • سن اشاعت: 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے