Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زباں مدعا آشنا چاہتا ہوں

فانی بدایونی

زباں مدعا آشنا چاہتا ہوں

فانی بدایونی

MORE BYفانی بدایونی

    زباں مدعا آشنا چاہتا ہوں

    دل اب زندگی سے خفا چاہتا ہوں

    ادا کو ادا آشنا چاہتا ہوں

    تجھی پر تجھے مبتلا چاہتا ہوں

    وفا چاہتے ہیں وفا چاہتا ہوں

    وہ کیا چاہتے ہیں میں کیا چاہتا ہوں

    محبت کو رسوا کیا چاہتا ہوں

    نظر محرم التجا چاہتا ہوں

    تعین غم عشق کا چاہتا ہوں

    انہیں چاہتا ہوں یہ کیا چاہتا ہوں

    ترے دل کو درد آشنا چاہتا ہوں

    بھلا چاہتا ہوں برا چاہتا ہوں

    بہت تنگ ہے وہم ہستی کی دنیا

    میں عالم ہی اب دوسرا چاہتا ہوں

    شب ہجر تیرا تصور ہی تو ہے

    تجھے آج تجھ سے جدا چاہتا ہوں

    مری موت ماتم کا حسن طلب ہے

    سکوں ایک ہنگامہ زا چاہتا ہوں

    خطا ڈھونڈتا ہوں عطاؤں کے قابل

    عطا چاہتے ہیں خطا چاہتا ہوں

    پھر اس بزم کو ڈھونڈتی ہیں نگاہیں

    پھر اک شکوۂ برملا چاہتا ہوں

    وہ فریاد کا عہد پھر یاد آیا

    پھر اک نالۂ نارسا چاہتا ہوں

    پھر آداب فرقت ہیں ملحوظ یعنی

    ہجوم بلا در بلا چاہتا ہوں

    پھر اک سجدۂ توبہ کی آرزو ہے

    تجھے آپ سے پھر خفا چاہتا ہوں

    پھر امیدوار کرم ہوں کہ فانیؔ

    ستم ہائے شوق آزما چاہتا ہوں

    کوئی وجہ تسکیں نہیں غم نہ راحت

    خدا جانے فانیؔ میں کیا چاہتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے