زخم دل کا پھر کسی نے چھیڑ کر گہرا کیا
زخم دل کا پھر کسی نے چھیڑ کر گہرا کیا
میں نے چاہا بول دوں لیکن لبوں نے کیا کیا
تو نے دیکھا تھا مجھے اک بار بس پل بھر کو ہی
دل نے اس لمحے کو لیکن عمر بھر تازہ کیا
تیری چاہت میں بھٹکتے وقت گزرا اس طرح
جس نے روکا راہ میں ہم نے اسے رسوا کیا
ہم نے سوچا تھا تجھے دل سے بھلا دیں گے مگر
تیری یادوں نے ہمیں پھر بے قرار ایسا کیا
تو نے چاہا میں تجھے خود سے جدا سمجھوں مگر
میری ہر دھڑکن نے تیرا نام ہی زندہ کیا
چپ تھے اب تک ہم مگر حالات ایسے ہو گئے
خود کو سمجھانے لگے اور غم سے پھر رشتہ کیا
بے سبب بیٹھا تھا میں تنہائیوں کی چھاؤں میں
تیری یادوں نے اچانک پھر مجھے زندہ کیا
ساری دنیا سے الگ تھا درد کا یہ سلسلہ
جب کوئی اپنا ملا پھر وقت نے دھوکا کیا
تو نے میری چاہتوں کو کھیل سمجھا عمر بھر
میں نے تیرا نام لے کر پھر بھی سب اچھا کیا
ہر گھڑی تجھ سے بچھڑنے کا اثر دکھنے لگا
میں نے چاہا مسکراؤں اشک نے دھوکا کیا
دل کی ویرانی میں امجدؔ عشق کو بویا بہت
پر تری یادوں نے آ کر پھر اسے سوکھا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.