Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمانہ اب نئے انداز سے بیدار ہے ساقی

وجاہت علی سندیلوی

زمانہ اب نئے انداز سے بیدار ہے ساقی

وجاہت علی سندیلوی

MORE BYوجاہت علی سندیلوی

    زمانہ اب نئے انداز سے بیدار ہے ساقی

    نئے قاتل نئے مقتل نئی اب دار ہے ساقی

    ذرا سی بوند شبنم کی کہاں بے کار ہے ساقی

    امین رنگ و بو ہے رونق گلزار ہے ساقی

    نہیں کوئی حریف شوخیٔ افکار ہے ساقی

    یہاں فکر و نظر کا حوصلہ بے کار ہے ساقی

    کھنچی جس کے لہو سے مے اسی سے عار ہے ساقی

    اٹھا لیتا ہے جو ساغر وہی حق دار ہے ساقی

    یہاں بیٹھے حرم میں خواب جنت کب تلک دیکھیں

    چھلکتی میکدے میں دولت بیدار ہے ساقی

    ہوئی رونق مرے ظلمت کدہ کی سنگ باری سے

    شرار سنگ سے روشن در و دیوار ہے ساقی

    نظام کہنہ پہ یہ تکیہ کیسا بے خبر کیوں ہو

    بچو اس سے یہ اک گرتی ہوئی دیوار ہے ساقی

    نقیب دور نو بن کر نیا ہے ولولہ دل کا

    جو تھا محکوم خوابیدہ وہ اب بیدار ہے ساقی

    تنفر کی فضاؤں میں ہٹاؤ جام و ساغر کو

    یہاں تک زندگی سے بھی ہمیں انکار ہے ساقی

    ترے رندوں نے للکارا زمانے کے خداؤں کو

    مقدر بن گئی ان کی صلیب و دار ہے ساقی

    جسے خود منزلیں ٹھوکر لگا کر بڑھ گئیں آگے

    کہاں سویا ہوا وہ قافلہ سالار ہے ساقی

    جو سیکھے موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جینا

    وہی اوراق پر تاریخ کے بیدار ہے ساقی

    کرو تعظیم بڑھ کر علم و دانش اور حکمت کی

    کہ حاصل زندگی کا دیدۂ بے دار ہے ساقی

    اٹھو گائیں محبت اور اخوت کے نئے نغمے

    نئی صہبا نیا ساغر نیا گلزار ہے ساقی

    مأخذ:

    (Pg. 14)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے