Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمانے کو زیر و زبر کر دیا

فہیم الدین احمد فہیم

زمانے کو زیر و زبر کر دیا

فہیم الدین احمد فہیم

MORE BYفہیم الدین احمد فہیم

    زمانے کو زیر و زبر کر دیا

    یہ کیا تو نے اے چشم تر کر دیا

    لگا رکھنا قاتل کے شایاں نہیں

    ادھر کر دیا یا ادھر کر دیا

    کیا اور بھی میرے قاصد نے شوخ

    جو اس کو مرا نامہ بر کر دیا

    صبا نے لگائی کہاں کی کہاں

    ادھر آہ کی واں خبر کر دیا

    خلش نوک مژگاں کی کچھ کم نہ تھی

    بڑھا کر اسے نیشتر کر دیا

    مری شمع امید گل ہو گئی

    ستم تو نے باد سحر کر دیا

    تھپک کر سلایا مجھے بار بار

    میں تھا باخبر بے خبر کر دیا

    وفائیں ہماری اکارت گئیں

    رقیبوں کو جام اس نے بھر کر دیا

    جو مدت سے تھی جی میں اب ٹھن گئی

    دل پر خطر بے خطر کر دیا

    جدھر تیرا تیر نظر چل گیا

    ادھر میں نے نذر اک جگر کر دیا

    نظر مجھ سے قاتل چرا جائے گا

    اگر میں نے سینہ سپر کر دیا

    تمہاری خموشی نے اس کو فہیمؔ

    ستم گار سے فتنہ گر کر دیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے