زمانے سے بچھڑتے جا رہے ہیں
ہم آپس میں جو لڑتے جا رہے ہیں
محبت کی بہاریں کھو گئی ہیں
چمن دل کے اجڑتے جا رہے ہیں
تکبر سے زمیں پر گر پڑیں گے
بلندی پر جو چڑھتے جا رہے ہیں
تعصب کی اگی ہے فصل جب سے
مسائل اور بڑھتے جا رہے ہیں
فسادوں کی ہوا تھمنے لگی ہے
کبوتر لے پکڑتے جا رہے ہیں
خزاں کا دور شاید آ گیا ہے
یہ برگ و گل جو جھڑتے جا رہے ہیں
پرانے پیڑ رہبرؔ آندھیوں میں
زمینوں سے اکھڑتے جا رہے ہیں
مأخذ:
غزلستان برار (Pg. 407)
-
- ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
- سن اشاعت: 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.