Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زنجیر سے جنوں کی خلش کم نہ ہو سکی

آل احمد سرور

زنجیر سے جنوں کی خلش کم نہ ہو سکی

آل احمد سرور

MORE BYآل احمد سرور

    زنجیر سے جنوں کی خلش کم نہ ہو سکی

    بھڑکی اگر یہ آنچ تو مدھم نہ ہو سکی

    بدلے بہار لالہ و گل نے ہزار رنگ

    لیکن جمال دوست کا عالم نہ ہو سکی

    کیا کیا غبار اٹھائے نظر کے فساد نے

    انسانیت کی لو کبھی مدھم نہ ہو سکی

    ہم لاکھ بد مزہ ہوئے جام حیات سے

    جینے کی پیاس تھی کہ کبھی کم نہ ہو سکی

    جو جھک گئی جبیں ترے نقش قدم کی سمت

    تا زیست پھر وہ اور کہیں خم نہ ہو سکی

    مجھ سے نہ پوچھ اپنی ہی تیغ ادا سے پوچھ

    کیوں تیری چشم لطف بھی مرہم نہ ہو سکی

    کتنے رموز شوق ان آنکھوں میں رہ گئے

    جن سے نگاہ دوست بھی محرم نہ ہو سکی

    موج نسیم اپنی بہاریں لٹا گئی

    لیکن خزاں کی مردہ دلی کم نہ ہو سکی

    اللہ رے اشتیاق نگاہ امید کا

    کھوئے ہوؤں کی یاد میں پر نم نہ ہو سکی

    گل کاریٔ نظر ہو کہ رنگ جمال دوست

    کچھ بات تھی کہ زیست جہنم نہ ہو سکی

    ان کی جبیں پہ خیر سے اک رنگ آ گیا

    میری وفا اگرچہ مسلم نہ ہو سکی

    اپنے ہی گھر کی خیر منائی تمام عمر

    ہم سے سرورؔ فکر دوعالم نہ ہو سکی

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 85)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے